ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ہائی کورٹ نے ڈی یو میں حاضری قانون میں چھوٹ پر بی سی آئی سے وضاحت طلب کی

ہائی کورٹ نے ڈی یو میں حاضری قانون میں چھوٹ پر بی سی آئی سے وضاحت طلب کی

Sun, 25 Dec 2016 22:47:31  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 25/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی ہائی کورٹ نے بار کونسل آف انڈیا(بی سی آئی)کی ایک مبینہ کارروائی کے لیے اس سے وضاحت طلب کی ہے۔بی سی آئی نے نوٹ بند ی کے بعد ہوئی پریشانی کے پس منظر میں 500سے زیادہ طلبا کو حاضری میں رعایت دینے کے لیے دہلی یونیورسٹی کی لاء فیکلٹی کو خط لکھا تھا۔چیف جسٹس جسٹس جی روہنی اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا کی بنچ نے کہاکہ بی سی ائی کس طرح ایسا خط جاری کر سکتی ہے؟۔ آپ کس طرح دہلی یونیورسٹی کو حاضری کے قوانین میں چھوٹ دینے کے لیے کہہ سکتے ہیں؟ اپنی  کارروائی کی وضاحت دیجئے۔بنچ نے بی سی آئی کے ساتھ ہی دہلی یونیورسٹی کو نوٹس جاری کرکے ان سے اپنا رخ صاف کرنے کو کہا ہے۔عدالت کی یہ ہدایت شعبہ قانون کے سابق سربراہ ایس این سنگھ کی درخواست پر آیا ہے جنہوں نے دعوی کیا کہ تعلیمی سیشن 2015-16کے دوران دہلی یونیورسٹی نے حاضری اور پروموشن سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی اور ان معاملات میں آئینی اصولوں کا احترام نہیں کیا گیا۔شعبہ قانون کے تقریبا 500سے زیادہ طلبا تعلیمی سیشن 2015-16میں بی سی آئی کی طرف سے مقررکردہ کم از کم حاضری کوالیفکیشن کو پورا نہیں کر رہے تھے لیکن انہیں بی سی آئی سکریٹری کی طرف سے 17/دسمبر 2016کو یونیورسٹی کو بھیجے گئے خط کی بنیاد پر سمسٹر امتحانات میں شامل ہونے کی اجازت دے دی گئی۔خط میں کہا گیا تھا کہ حاضری قوانین میں رعایت کے لیے ہمدردانہ طریقہ سے غور کیا جائے۔درخواست میں دعوی کیا گیا ہے کہ ان ایل ایل بی کے طلبا میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو ایک بھی کلاس میں شامل نہیں ہوئے لیکن انہیں امتحان میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی۔
 


Share: